خواتین کی جانب سے جم میں کی جانے والی تین بڑی غلطیاں
https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2025-10-25/1522798_9244460_News7_updates.jpg---فائل فوٹوگھر کے بجائے جم جا کر باقاعدہ طور پر ورک آؤٹ کرنا جسمانی طاقت، قوتِ برداشت اور مجموعی فٹنس کو فراغ دیتا ہے۔
چہل قدمی اور ورزش سے متعلق طبی و فٹنس ماہرین ایک صفحے پر کھڑے نظر آتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق باقاعدہ طور پر کی جانے والی مختلف ورزشیں ناصرف جسم کو متوازن رکھتی ہیں بلکہ ذہنی تناؤ، بے چینی اور خاموش بیماریوں جیسے کہ شوگر اور ہائی بلڈ پریشر کی شکایت میں بھی کمی لاتی ہیں۔ https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2019-12-19/712607_024657_stomach-exercises-you-can-do-at-home-for-a-flat-tummy_updates.jpg
پیٹ کی ضدی چربی سے نجات کیلئے 5 ورزشیں
موٹاپے اور بڑھے ہوئے پیٹ سے اچھی سے اچھی شخصیت بھی... https://jang.com.pk/assets/front/images/jang-icons/16x16.png
فٹنس ماہرین کا کہنا ہے کہ مجموعی صحت تیز چہل قدمی اور تیراکی سے بھی حاصل کی جاسکتی ہے اور اگر جم میں جانے کا مقصد مجموعی صحت اور جسمانی خدو خال میں بہتری لانا ہے تو اس کے لیے اچھے ٹرینر کی رہنمائی انتہائی ضروری ہےکیوں کہ درست فارم اور تکنیک کے بغیر کی جانے والی ورزشیں اکثر نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔
بین الاقوامی فٹنس ٹرینر کی جانب سے خواتین کے لیے چند اہم نکات واضح کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ اکثر خواتین جم میں تین بڑی غلطیاں کرتی ہیں جن سے ان کی محنت ضائع ہو جاتی ہے۔
پہلی غلطی: ہر ہفتے ورزش کا پلان تبدیل کرنا
کئی خواتین ایک ہفتے تک کوئی مخصوص ورزش کرتی ہیں اور جب فوری نتائج نہیں ملتے تو نیا روٹین اختیار کر لیتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق نتائج صرف مستقل مزاجی سے ہی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
جسمانی تبدیلی کے لیے ایک طے شدہ پلان پر ایک سے ماہ تک عمل کرتے رہنا ضروری ہے۔
دوسری غلطی: دوسروں کی نقل کرنا
اکثر خواتین جم میں کسی دوسرے شخص کے جسمانی خدوخال دیکھ کر اسی کی ورزش یا روٹین اپنا لیتی ہیں لیکن ہر جسم کی ساخت، میٹابولزم اور ضروریات مختلف ہوتی ہیں۔ https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2020-06-12/782533_094510_updates.jpg
پیٹ کی ضدی چربی دور کرنے کیلئے خصوصی ورزش
وزن میں کمی کے خواہشمند افراد طرح طرح کے ڈائیٹ پلان اور ورزشوں سے وزن میں کمی لانے میں تو کامیاب ہو جاتے ہیں مگر پیٹ کی ضدی چربی پھر بھی جوں کی توں رہتی ہے، لٹکے ہوئے پیٹ کی چربی پگھلانے کے لیے بس ایک ورزش ’ ہائی نی ‘ کے ذریعے اس سے چھٹکارہ حاصل کیا جا سکتا ہے https://jang.com.pk/assets/front/images/jang-icons/16x16.png
اس لیے کسی دوسرے کی ورزش نقل کرنے کے بجائے اپنے جسم کے مطابق ورزش کا انتخاب کرنا زیادہ مؤثر ہے، اس مسئلے پر ٹرینر سے مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
تیسری غلطی: بہت ہلکے وزن اٹھانا
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ ہلکے وزن سے جسم ٹون آپ ہوتا ہے اور بھاری وزن سے صرف باڈی بلڈنگ ہوتی ہے لیکن یہ تصور غلط ہے۔
اگر ورزش کے آخری چند ریپس مشکل محسوس نہ ہوں تو وزن ناکافی ہے، پٹھوں کی مضبوطی کے لیے صرف حرکت کافی نہیں، تناؤ کا محسوس پونا ضروری ہے۔
فٹنس کے ماہرین کا مشورہ دیتے ہوئے کہنا ہے کہ سِٹ اپس، رشیئن ٹوِسٹ اور سائیڈ بینڈز ورزش میں شامل کرنا ضروری نہیں ہے، ان کے مطابق یہ ورزشیں گردن، کمر اور کمر کے نچلے حصے پر دباؤ ڈالتی ہیں اور بعض اوقات چوٹ کا باعث بنتی ہیں۔ https://jang.com.pk/assets/uploads/updates/2020-05-22/774285_105644_updates.jpg
تیزی سے پیٹ کی چربی پگھلانے والی 4 ورزشیں
دنیا بھر میں جاری لاک ڈاؤن کے دوران اگر آپ کا بھی وزن بڑھ گیا ہے تو چند ورزشیں آ پ کی یہ مشکل دور کر سکتی ہیں جس کے لیے جم یا کسی پارک میں جانے کی بھی ضرورت نہیں https://jang.com.pk/assets/front/images/jang-icons/16x16.png
فٹنس کوچز کے مطابق بہتر نتائج کے لیے خواتین کو سائیڈ پلینک، ڈیڈ بگ اور پالوف پریس جیسی ورزشوں کو اپنی روٹین میں شامل کرنا چاہیے جو کہ ناصرف محفوظ ہیں بلکہ کور مسلز کو مضبوط بنانے میں بھی انتہائی مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔
页:
[1]