找回密码
 立即注册
搜索
查看: 386|回复: 0

بھارتی پولیس افسر کی خودکشی کے چند دن بعد ایک اور اہلکار مردہ پایا گیا

[复制链接]

2万

主题

0

回帖

6万

积分

论坛元老

积分
62886
发表于 2025-10-28 15:54:26 | 显示全部楼层 |阅读模式
  تصویر سوشل میڈیا۔

بھارت میں آئی پی ایس افسر کی خودکشی کے چند دن بعد ایک اور پولیس اہلکار مردہ پایا گیا ہے۔

اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) سندیپ کمار کی لاش منگل کے روز روہتک کے لادھوت گاؤں میں ایک زرعی کھیت کے قریب بنے کمرے سے ملی۔

اطلاعات کے مطابق اے ایس آئی سندیپ کمار کی جانب سے ایک آخری تحریر (سوسائیڈ نوٹ) اور ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں اس نے اپنے اس اقدام کے لیے آئی پی ایس افسر وائی پرن کمار کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔  

روہتک کے ایس پی سریندر سنگھ بھوریا نے اس حوالے سے بتایا کہ فارنزک تحقیقات جاری ہیں، جن کے مکمل ہونے کے بعد مزید تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔

بتایا جا رہا ہے کہ اے ایس آئی سائبر سیل میں تعینات تھا اور اس سے قبل وہ ایس پی آفس میں بھی خدمات انجام دے چکا تھا۔

جند کے جُلانہ کے رہائشی سندیپ کمار نے مبینہ طور پر اپنی 6 منٹ 26 سیکنڈ کی آخری ویڈیو میں کہا کہ وہ ایمانداری کے لیے اپنی جان قربان کر رہا ہے، جیسے بھگت سنگھ نے ملک کے لیے قربانی دی تھی۔ لوگ تب جاگیں گے جب ہم سچ کے راستے پر چلیں گے۔  

ویڈیو میں کہا گیا کہ ایک بدعنوان افسر نے ایک قتل کیس میں کچھ نام نکالنے کے لیے پیسے لیے ہیں اور نام خارج کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کا سودا کیا۔   
سینئر بھارتی پولیس افسر نے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی

بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک آئی پی ایس افسر نے چندی گڑھ میں واقع اپنے گھر پر خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔    

اس معاملے پر بات کرتے ہوئے ایس پی روہتک سریندر سنگھ بھوریا نے کہا کہ سندیپ کمار ایک محنتی اور بہت ایماندار اے ایس آئی تھے۔

یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھارتی ریاست ہریانہ کے ایک آئی پی ایس افسر نے چندی گڑھ میں واقع اپنے گھر میں خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی تھی۔

اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ پورن کمار نامی مذکورہ بالا افسر ہریانہ پولیس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل تعینات تھا، جو کہ بھارتی پولیس سروس میں ایک اعلیٰ رینکنگ پوزیشن ہے۔
您需要登录后才可以回帖 登录 | 立即注册

本版积分规则

Archiver|手机版|小黑屋|usdt交易

GMT+8, 2025-12-4 19:45 , Processed in 0.153975 second(s), 24 queries .

Powered by usdt cosino! X3.5

© 2001-2025 Bitcoin Casino

快速回复 返回顶部 返回列表