روسی صدر کے معاون یوری اوشاکوف—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
روسی صدر کے معاون یوری اوشاکوف نے کہا ہے کہ صدر پیوٹن اور امریکی صدر ٹرمپ کی گفتگو خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی جس میں غزہ اور یوکرین سمیت اہم امور زیر بحث آئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادمیر پیوٹن کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور یوری اوشاکوف نے بتایا ہے کہ روسی صدر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو غزہ کی صورتحال معمول پر لانے پر مبارکباد دی اور کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کے تنازعات کا پائیدار حل عالمی قانونی بنیادوں پر ہی ممکن ہے۔
ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کیلئے الاسکا پہنچ گئے
امریکی صدر ٹرمپ روسی صدر پیوٹن سے مذاکرات کے لیے امریکی ریاست الاسکا پہنچ گئے ہیں، پیوٹن بھی الاسکا پہنچ گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روسی صدر اور امریکی صدر کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی جس میں یوکرین کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، روسی صدر نے واضح کیا کہ روس سیاسی و سفارتی ذرائع سے یوکرین تنازع کے پُرامن حل کا خواہاں ہے اور روسی افواج محاذ جنگ پر مکمل تزویراتی برتری رکھتی ہیں جبکہ یوکرین کی حکومت شہری مقامات اور توانائی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس موقع پر ٹرمپ نے یوکرین میں جلد جنگ بندی اور امن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا۔