اسلام آباد میں فرانسیسی حکومت نے پاکستان کے معروف فنکار اور سابق وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت سید جمال شاہ کو فنونِ لطیفہ اور ثقافت کے شعبے میں گراں قدر خدمات پر Chevalier de l’Ordre des Arts et des Lettres کے اعزاز سے نوازا۔
یہ تقریب فرانسیسی سفیر نکولا گالے کی رہائش گاہ پر منعقد ہوئی، جس میں سفارتکاروں، فنکاروں اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی، اس موقع پر فرانسیسی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ جمال شاہ کا تخلیقی سفر کوئٹہ سے شروع ہوا، جو مہڑ گڑھ جیسے قدیم آثارِ قدیمہ کے مقام کے قریب ہے، جسے فرانسیسی ماہرینِ آثار قدیمہ نے دریافت کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی ورثہ جمال شاہ کی مجسمہ سازی، مصوری، پرنٹ میکنگ اور اداکاری پر گہرا اثر ڈالتا رہا ہے۔
فرانسیسی وزیرِ ثقافت کی جانب سے اعزاز پیش کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ سید جمال شاہ نے ناصرف پاکستان کی ثقافتی شناخت کو اجاگر کیا بلکہ فنون کے ذریعے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا۔
نگراں وفاقی وزیرِ ثقافت و قومی ورثہ جمال شاہ کے کیریئر پر ایک نظر
بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف فنکار جمال شاہ کا بلوچستان کے خُوبصورت شہر کوئٹہ کی مٹی سے خمیر اٹھا، انہوں نے فنونِ لطیفہ کے مختلف شعبوں میں طبع آزمائی کر کے ثابت کیا کہ فن کسی مخصوص خطے، رنگ ونسل کا محتاج نہیں ہوتا۔
سید جمال شاہ نے ہنرکدہ کالج آف ویژول اینڈ پرفارمنگ آرٹس کی بنیاد رکھی اور پندرہ برس تک نوجوان فنکاروں کی رہنمائی کرتے رہے۔
جمال شاہ 2023 میں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت رہے، جہاں انہوں نے ہنر، لوک روایات، آثار قدیمہ اور سیاحت کے شعبوں میں نمایاں کردار ادا کیا، اس سے قبل وہ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (PNCA) کے ڈائریکٹر جنرل بھی رہے۔
بطور چیئرمین سلک روڈ کلچر سینٹر وہ آج بھی عالمی سطح پر ثقافتی تبادلے اور مکالمے کو فروغ دے رہے ہیں۔