امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت H-1B ویزا پروگرام پر نئے اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 100،000 ڈالر فیس کے بعد بھی ٹرمپ انظامیہ H-1B ویزا پر بہت سی اضافی شرائط اور پابندیاں بھی لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
وفاقی محکمۂ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ’Reforming the H-1B Nonimmigrant Visa Classification Program‘ کے عنوان سے نئی تجویز پیش کی ہے جس میں چند اہم نکات بھی شامل کیے گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر یہ تجویز نافذ ہو جاتی ہے تو وہ غیر منافع بخش تحقیقاتی ادارے، یونیورسٹیاں اور صحت کے ادارے جو فی الحال کیپ استثنیٰ سے فائدہ اٹھاتے ہیں، متاثر ہو سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے ایچ ون بی ورکر ویزا کے لیے سالانہ 1لاکھ ڈالر فیس مقرر کردی
صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بعض صورتوں میں کمپنیوں کو ایچ ون بی ویزا کے لیے بڑی رقم دینا پڑے گی۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے19 سمتبر 2025 کو H-1B درخواستوں پر 1 لاکھ ڈالر کی اضافی فیس عائد کی تھی، یہ فیس موجودہ ہولڈرز یا ری نیوئل پر لاگو نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ کا مؤقف ہے کہ یہ قدم H-1B ویزا پروگرام کی بدعنوانیوں کو محدود کرنے، امریکی مزدوروں کی اجرتوں کا تحفظ کرنے اور پروگرام کی سالمیت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے۔