找回密码
 立即注册
搜索
查看: 187|回复: 0

نئی دہلی کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کو شامل نہ کرنے پر افغان وزیرِ خارجہ نے وضاحت دیدی

[复制链接]

2万

主题

0

回帖

6万

积分

论坛元老

积分
62886
发表于 2025-10-28 15:51:34 | 显示全部楼层 |阅读模式
  
—فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا

افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جمعے کو پریس کانفرنس میں خاتون صحافیوں کو شامل نہ کیے جانے کی وضاحت کر دی۔

افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے خواتین صحافیوں کو اپنی گزشتہ پریس کانفرنس میں شامل نہ بلانے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے اسے تکنیکی مسئلہ قرار دے دیا۔   
افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس میں بھارتی خواتین صحافیوں کو شامل نہ کرنے پر مودی پر کڑی تنقید

اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ خواتین کو ہر میدان میں برابر کی شرکت کا حق حاصل ہے، اس واقعے سے بھارتی خاتون کو یہ پیغام جاتا ہے کہ مودی ان کے حق میں کھڑے ہونے کے لیے انتہائی کمزور ہیں۔   

نئی دہلی میں اپنی دوسری پریس کانفرنس کے دوران امیر خان متقی نے کہا کہ  اُن کی گزشتہ پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کی غیر موجودگی ’یک تکنیکی مسئلہ‘ تھی،  ایسا دانستہ طور پر نہیں کیا گیا تھا۔

افغان وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ  پریس کانفرنس جلدی میں منظم کی گئی تھی، ایک مختصر فہرست کے مطابق صحافیوں کو مدعو کیا گیا، یہ صرف ایک تکنیکی معاملہ تھا، کسی کو جان بوجھ کر خارج نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 1 کروڑ طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جن میں 28 لاکھ سے زائد خواتین اور لڑکیاں شامل ہیں، خواتین کی تعلیم پر مذہبی طور پر پابندی نہیں لگائی گئی۔   
بھارت: افغان وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس، خواتین صحافیوں کو شرکت سے روک دیا گیا

بھارتی دارالحکومت دہلی میں افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کی پریس کانفرنس میں کسی بھی خاتون صحافی کو مدعو نہیں کیا گیا، جس پر ملک بھر میں سخت ردِعمل سامنے آیا ہے۔   

خیال رہے کہ افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے دورہ بھارت کے پہلے دن بھارتی ہم منصب جے ایس شنکر سے ملاقات کے بعد جمعے کے روز افغان سفارت خانے میں پریس کانفرنس کی تھی، جہاں کسی بھی خاتون صحافی کی موجودگی نہ ہونے پر بھارتیوں کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا تھا، جس کی انہیں آج وضاحت کرنا پڑ گئی۔

دوسری جانب بھارتی وزارتِ خارجہ کے ذرائع نے وضاحت کی کہ اس پریس کانفرنس کے انتظامات میں وزارت کا کوئی کردار نہیں تھا، دعوت نامے افغان قونصل جنرل، ممبئی کے دفتر سے بھیجے گئے تھے۔

وزارت نے واضح کیا کہ افغان سفارت خانہ بھارت کے دائرۂ اختیار میں نہیں آتا۔
您需要登录后才可以回帖 登录 | 立即注册

本版积分规则

Archiver|手机版|小黑屋|usdt交易

GMT+8, 2025-12-4 20:44 , Processed in 0.148810 second(s), 24 queries .

Powered by usdt cosino! X3.5

© 2001-2025 Bitcoin Casino

快速回复 返回顶部 返回列表