سیالکوٹ چونڈہ کی فضاء میں پاکستانی شاہین سیف العظم نے بھارتی طیارے کو تباہ کرکے بھارتی غرور خاک میں ملا دیا۔
آج سے 60 سال قبل جب دشمن کے ٹینک سیالکوٹ چونڈہ کے محاذ پر حملہ آور ہورے تھے تو پاک فضائیہ بھی بری فوج کے ہمراہ دشمن کے ٹینکوں اور سپاہ کو نشانہ بنانے کے مشن پر مصروف تھی۔
فلائٹ لیفٹیننٹ سیف العظم جن کا تعلق پاک فضائیہ کے 17ویں اسکواڈرن سے تھا، وہ 4 ایف 86 سیبر طیاروں کی فارمیشن کے ساتھ دشمن کی ٹینکوں کو نشانہ بنانے میں مصروف تھے کہ اچانک دشمن کے جدید نیٹ لڑاکا طیاروں نے پاک فضائیہ کے طیاروں پر حملہ کر دیا۔
یکم ستمبر 1965 کے تاریخی دن جب پاک فضائیہ نے دشمن پر تاریخی غلبہ حاصل کیا
یکم ستمبر 1965 کے تاریخی دن جب پاک فضائیہ کے شہبازوں نے دشمن کے عددی برتری کے غرور کو خاک ملاتے ہوئے اپنی فضائی برتری قائم کی تھی۔
سیف العظم نے دشمن کے جدید نیٹ طیاروں سے خوفزدہ ہونے کے بجائے دشمن کے طیاروں سے مقابلہ کیا اور ان میں سے ایک کو مار گرایا۔ سیف العظم کا نشانہ بننے والا نیٹ طیارہ بھارتی پائلٹ فلائنگ آفیسر مائے دیو اڑا رہے تھے جنہیں جنگی قیدی بنا لیا گیا تھا۔
دشمن کے ساتھ اس مقابلے میں کامیابی پر سیف العظم کو ستارہ جرات سے نوازا گیا۔
لیکن سیف العظم کے کارناموں کی تاریخ 65ء کی جنگ پر ختم نہیں ہوئی سیف العظم نے 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ میں 3 اسرائیل طیاروں کو تباہ کیا جن میں ایک میراج طیارہ بھی شامل تھا۔
3 ستمبر 1965ء، جب جان بچانے کیلئے بھارتی پائلٹ نے طیارے سمیت خود کو پاکستان کے حوالے کیا
3 ستمبر 1965ء کے تاریخی دن ایک بھارتی پائلٹ نے پاک فضائیہ کے ساتھ فضائی جھڑپ میں اپنا طیارہ خود پاکستان کے حوالے کر دیا۔
سیف العظم کا شمار دنیا کے بہترین لڑاکا پائلٹس میں ہوتا تھا، امریکا میں دنیا کے بہترین لڑاکا پائلٹ کی فہرست ایگل 2000 جاری کی گئی، جس میں پہلی جنگ عظیم سے لیکر آج تک کے فضائی معرکوں میں حصہ لینے والے 22 ماہر ترین ہوابازوں کا ذکر تھا، ان 22 لڑاکا ہوابازوں میں سیف العظم کا نام 13ویں نمبر شامل کیا گیا تھا۔