غزہ میں امن معاہدہ نافذ ہونے کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کے اندرونی علاقوں سے پیچھے ہٹنےکی تیاری شروع کردی ہے۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج متفقہ لائنز پر چلی جائے گی۔
اسرائیل کے ساتھ مذاکرات، حماس نے اہم رہنماؤں کی رہائی سمیت کئی شرائط رکھ دیں
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے وفد کی قیادت سینئر مذاکرات کار خلیل الحیہ کر رہے ہیں۔ خلیل الحیہ دوحہ پر اسرائیلی حملے کے بعد پہلی مرتبہ منظر عام پر آئے ہیں۔
خبر ایجنسی سے گفتگو میں ترک عہدیدار نے بتایا کہ ترکیہ غزہ میں یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش کیلئے قائم مشترکہ ٹاسک فورس میں شامل ہوگا، مشترکہ ٹاسک فورس میں امریکا، قطر، مصر اور اسرائیل شامل ہیں۔
پاکستان، سعودی عرب، یو اے ای، مصر، برطانیہ، جرمنی، یورپی یونین سمیت کئی ملکوں نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کے خاتمے کے معاہدے کا اعلان تاریخی موقع ہے، معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کی امید ہے، صدر ٹرمپ نے عالمی امن کے لیے غیر متزلزل عزم دکھایا۔