بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے انڈین سپریم کورٹ کے چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے والے وکیل کی رہائی پر سوال اٹھا دیا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر چیف جسٹس پر جوتا پھینکنے والے کا نام راکیش کشور نہ ہوتا اور اسد ہوتا تو پولیس کیا کرتی؟ حکمراں جماعت اس پر پاکستان اور آئی ایس آئی سے روابط کا الزام دھر دیتی۔
بھارتی چیف جسٹس کو کمرہ عدالت میں جوتا مارنے والے وکیل کو رہا کر دیا گیا
سپریم کورٹ آف انڈیا میں دورانِ سماعت ایک معمر شخص نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینک دیا جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔
بھارتی سیاستدان نے کہا کہ پولیس نے راکیش کشور کے خلاف نہ صرف مقدمہ درج نہیں کیا، بلکہ چیف جسٹس پر پھینکا گیا اس کا جوتا بھی اسے واپس کردیا۔
خیال رہے کہ 6 اکتوبر کو سپریم کورٹ آف انڈیا میں دورانِ سماعت ایک معمر شخص نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینک دیا تھا، جسے حراست میں لینے کے بعد پولیس نے رہا کردیا تھا، جسٹس بی آر گوائی نے وکیل کے خلاف کارروائی کرنے سے انکار کیا تھا۔